فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان نے ڈالر 140 روپے کی سطح تک آنے کی پیشن گوئی کردی، بائیکاٹ مہم کے آغاز کے بعد عوام کی جانب سے ڈالر واپس کیے جا رہے ہیں، اسی باعث امریکی کرنسی کی طلب میں کمی ہو رہی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں گزشتہ چند ماہ کے دوران ڈالر کی قدر میں ہوشربا اضافے اور ڈالر کی ذخیرہ اندوزی کیخلاف حال ہی میں عوام نے ڈالر بائیکاٹ مہم کا آغاز کیا تھا۔
عوام کی جانب سے سوشل میڈیا پر ڈالر بائیکاٹ مہم کا آغاز کرکے سب سے اپیل کی گئی تھی کہ ڈالر کی خریداری اور ذخیرہ اندوزی ترک کر دی جائے، جبکہ جس جس کے پاس ڈالرز موجود ہیں، وہ اسے بینکوں اور کرنسی مارکیٹ میں واپس جمع کروا دیں۔ ایسا کرنے سے ڈالر کی طلب میں کمی ہوگی، اور یوں ڈالر کی قیمت میں بھی کمی آئے گی۔ اب اس حوالے سے فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ عوام کی ڈالر بائیکاٹ مہم کافی حد تک اثر دکھا رہی ہے۔ فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ڈالر کی قیمت 140 روپے کی سطح تک واپس جا سکتی ہے۔ عوام کی ڈالر بائیکاٹ مہم کے باعث ڈالر کی غیر ضروری خریداری میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ جبکہ لوگوں کی بڑی تعداد ڈالر کو مارکیٹ میں واپس بھی جمع کروا رہی ہے۔ عوام کی ڈالر بائیکاٹ مہم اگر یوں ہی جاری رہی، تو کچھ عرصے تک روپیہ تگڑا ہو سکتا ہے۔ اس مہم کے باعث کچھ ہی عرصہ میں ڈالر کی قیمت 140 روپے کی سطح تک آ سکتی ہے۔ تاہم اس کیلئے ضروری ہے کہ ڈالر کی غیر ضروری خریداری اور ذخیرہ اندوزی کو ہر صورت روکا جائے۔ دوسری جانب پاکستان کی کرنسی مارکیٹ میں عید کے بعد ڈالر کی قدر میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ اب تک کرنسی مارکیٹ میں ڈالر 157 روپے کی سطح تک پہنچ چکا ہے۔ ایک ہفتے کے دوران ڈالر کی قیمت میں اتار چڑھاو جاری رہا۔ ذرائع کے مطابق اب حکومت کی جانب سے ڈالر کی قیمت کو مصنوعی طور پر کنٹرول کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی جا رہی۔