جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات کے حوالے سے اہم خبر سامنے آئی ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مولانا فضل الرحمن پر چئیرمین کشمیر کمیٹی کی حیثیت سے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے مولانا فضل الرحمن کے خلاف انکوائری کی منظوری دے دی ہے۔ نیب مولانا فضل الرحمن کے اثاثوں کی چھان بین کرے گا۔گذشتہ کچھ عرصے سے مولانا فضل الرحمن کی گرفتاری اور ان کی نیب طلبی کی خبریں چل رہی تھیں۔ جس کے بعد جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ میں نیب کے ریفرنسوں کی دھجیاں بکھیر دوں گا۔ مولانا فضل الرحمن سے سوال کیا گیا کہ سنا ہے آپ کو بھی نیب نے طلب کیا ہے؟ جس پر مولانا فضل الرحمن نے جواب دیا کہ مجھے نیب نے طلب نہیں کیا۔ اور اللہ کا فضل ہے کہ مجھے کوئی طلب بھی نہیں کر سکتا۔مولانا فضل الرحمن نے مزید کہا کہ بے شک یہ ہزاروں ریفرنس کریں مجھے نہیں پرواہ۔میں وہ آدمی نہیں ہوں جو اس قسم کے ریفرنس کے سامنے جھک جاؤں گا۔میں اس طرح کے ریفرنس کی دھجیاں بکھیر دوں گا۔اس ملک میں کوئی شرافت کی سیاست کرے تو اس کو سیاست نہیں کرنے دی جاتی۔یہ انصاف کے قتل کرنے والے ہیں میں ان کو انصاف کے ادارے تسلیم نہیں کرتا۔ مولانا فضل الرحمن نے مزید کہا کہ میں انتقامی کاروائیوں سے ڈرنے والا نہیں۔ میں انہیں چھٹی کا دودھ یاد دلادوں گا۔ اور ان کی فائلوں کو ان کے سامنے پھینکوں گا اس طرح کی سیاست ہم نے اپنے باپ دادا سے نہیں سیکھی۔ہم نے آزادی حاصل کی اب یہ ہمیں پھر سے غلام بنانا چاہتے ہیں لیکن احتساب تو ہم کریں گے ان اداروں کا۔