قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو ہٹائے جانے کے فیصلے پر اپنا ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سچائی ثابت ہونے پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں۔احتساب عدالت کے جج کو ہٹایا جانا ہی کافی نہیں ہے بلکہ ارشد ملک کی جانب سے نواز شریف کے خلاف سُنائے گئے فیصلے کو بھی کالعدم قرار دیا جائے اور نواز شریف کو فی الفور رہا کیا جائے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شہباز شریف نے کہا کہ جج کو ہٹائے جانے کے بعد نواز شریف کا جیل میں بند رکھنے کا ایک منٹ کے لیے بھی جواز نہیں بنتا۔ اس لیے انصاف کے تقاضے پُورے کرتے ہوئے اُنہیں فوری طور پر رہا کر دیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ویڈیو اور اس سے جڑے تمام حقائق سچے ہو گئے ہیں۔ نواز شریف کے خلاف دباؤ کے تحت کیے گئے فیصلے کالعدم قرار دیئے جائیں۔ اب یہ معاملہ نواز شریف تک محدود نہیں رہے گا۔ دُوسری جانب ،مریم نواز نے اس حوالے سے ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ کا شکر! لیکن معاملہ کسی جج کو معطل کیے جانے کا نہیں۔معاملہ اس فیصلے کو معطل کرنے کا ہے جو اس جج نے دیا، معاملہ کسی جج کو عہدے سے ہٹانے کا نہیں۔ معاملہ فیصلے کو عدالتی ریکارڈ سے نکالنے کا ہے جو جج نے دباوٴ میں دیا۔ معاملہ کسی کو جج کو ہٹانے کا نہیں بلکہ اس فیصلے کو فارغ کرنے کا ہے۔ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ جج کو فارغ کرنے کا واضح مطلب یہ ہے کہ معزز اعلیٰ عدلیہ نے حقائق کو تسلیم کر لیا ہے اگر ایسا ہی ہے تو وہ فیصلہ کیسے برقرا رکھا جا رہا ہے جو اس جج نے دیا ؟ اگر فیصلہ دینے والے جج کو سزا سنا دی ہے تو اس بیگناہ نواز شریف کو کیوں رہائی نہیں دی جارہی جس کو اسی جج نے سزا دی۔مزید ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ اگر ایک جج Misconduct کا مرتکب پایا گیا ہے اور اسے اپنے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے تو اس Misconduct کا نشانہ بننے والے کو سزا کیسے دی جاسکتی ہے ؟