ملتان (نیوزڈیسک) پاکستان میں جنوبی ایشیا کی سب سے طویل اور شاندار موٹروے کی تعمیر مکمل کر لی گئی، 392 کلو میٹر طویل ایم 5 ملتان تا سکھر موٹر وے کا تمام تعمیراتی کام مکمل کر لیا گیا، رواں ماہ عام ٹریفک کیلئے کھول دی جائے گی، منصوبے پر کل 2 ارب 80 کروڑ ڈالرز سے زائد کی لاگت آئی۔ تفصیلات کے مطابق پشاور سے کراچی موٹر وے کی تعمیر کا اہم سنگ میل عبور ہوگیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ 392 کلو میٹر طویل ایم 5 ملتان تا سکھر موٹر وے کا تمام تعمیراتی کام مکمل کر لیا گیا ہے اور اس منصوبے کو رواں ماہ ہی عام ٹریفک کیلئے کھولنے کی تیاریاں بھی مکمل کر لی گئی ہیں۔ ایم 5 ملتان تا سکھر موٹر وے کو جنوبی ایشیا کی طویل ترین اور سب سے بہترین موٹروے بھی قرار دیا جا رہا ہے۔اس منصوبے پو مقررہ وقت سے قبل تمام کام مکمل کیا گیا ہے۔جبکہ منصوبے پر کل 2 ارب 80 کروڑ ڈالرز سے زائد کی لاگت آئی۔ اس حوالے سے کچھ روز قبل چینی نائب سفیر لی جیان ژائو نے بتایا کہ موٹر وے ملتان سکھر ایم 5مکمل کرلیا گیا ہے جسکو جلد عام ٹریفک کیلئے کھول دیا جائے گا۔ اس منصوبے کے ذریعے 23ہزار مقامی ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں۔ملتان سکھر موٹر وے سی پیک کے تحت بڑا پراجیکٹ ہے اس منصوبے پر چائنا کنسٹرکشن نے بہتر کام کیا۔یہ موٹر وے ملتان سے شروع ہو کر شجاع آباد، جلالپور پیر والہ، ہیڈ پنجند، بہاول پور کے قریب اچ شریف، احمد پور شرقیہ، رحیم یار خان، صادق آباد، سندھ کے شہر اوباڑو، گھوٹکی اور پنوعاقل سے ہوتی ہوئی سکھر میں روہڑی کے قریب اختتام پذیر ہو رہی ہے۔ اس سے آگے سکھر سے حیدرآباد تک ایم 6 موٹر وے کی تعمیر کی منصوبہ بندی کی جا چکی ہے۔ امکان ہے کہ ایم 6 موٹروے کی تعمیر کا کام جلد شروع کر دیا جائے گا۔موٹر وے ایم 5 پر بہاولپور کے قریب دریائے ستلج کے ایک بڑے برج سمیت مجموعی طور پر 54 پل، 12 سروس ایریاز، 10 ریسٹ ایریا، 11 انٹرچینجز، 10 فلائی اوورز اور 426 انڈرپاسز تعمیر کیے گئے۔ جی ٹی روڈ کے مقابلے میں اگر موٹر وے ایم 5 پر ملتان سے سکھر تک کا سفر کیا جائے تو فاصلہ 75 کلو میٹر کم ہے۔ جبکہ سکھر ملتان موٹروے پر بغیر رکے مسلسل سفر کریں تو 6 گھنٹے کا سفر کم ہو کر 3 سے ساڑھے 3 گھنٹے رہ جائے گا۔ پاک چین اقتصادی راہداری کے اس اہم منصوبے پر کام کا افتتاح 6 مئی 2016 کو کیا گیا تھا۔ جبکہ اب یہ منصوبہ مکمل ہو چکا ہے۔ منصوبے کی بروقت تکمیل یقینی بنائی گئی ہے۔ یہاں یہ بھی واضح رہے کہ سی پیک کے تحت تعمیر کیے جانے والی موٹروے کا یہ سب سے بڑا منصوبہ ہے۔