رپورٹ گل محمد لغاری شمع نیوز نوابشاہ
زین شاہ نے شھید بینظیر بھٹو اور ذوالفقار علی بھٹو کو سرکاری شھید کہ کر کروڈوں دلوں کو توڑا جسکی وجہ سے پیپلز پارٹی کے ورکرز میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے. اسلئے زین شاہ ایک ہفتہ کے اندر سرعام معافی مانگیں ورنہ عوام انکا گھیراؤ کرینگے. یہ بات پیپلز پارٹی ضلع شھید بینظیر آباد کے ضلعی صدر علی اکبر جمالی نے سندھ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین غلام قادر چانڈیو، جنرل سیکریٹری غلام شاہ لغاری، نور احمد لاکھو، سید علی حیدر شاہ، علی نواز چانڈیو تعلقہ صدر ڈاکٹر بشیر جمالی اور دیگر کے ہمراہ ہنگامی مذمتی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کی. اس موقع پر قائدین کا کہنا تھا 17 جنوری کو سن میں جی ایم سید کی سالگرہ کی تقریب میں انکے پوتے و پارٹی سربراہ سید زین شاہ کی جانب سے اپنی تقریر میں شھید بینظیر بھٹو اور شہید ذوالفقار علی بھٹو کو سرکاری شھید کہا گیا جبکہ انکے اپنے دادا جی ایم سید نے ذوالفقار علی بھٹو کے لئے کہا کہ مجھے ان پر فخر ہے. آریسر نے اپنی کتاب میں محترمہ کی شھادت پر لکھا کہ یہ امید کا قتل ہے. جبکہ زین شاہ کے والد سید امداد شاہ کو محترمہ بینظیر بھٹو نے سپورٹ کر کے اسمبلی تک پہنچایا ورنہ زین شاہ ایک یو سی بھی کبھی نہ جیت پائے اور وہ کروڈوں دلوں پر راج کرنے والے شھداء کے لئے غلط الفاظ استعمال کر کے ان کی دل آزاری کر رہے ہم اسکی سخت لفظوں میں مذمت کرتے ہیں اور زین شاہ سے ایک ہفتہ میں سرعام معافی کا مطالبہ کرتے ہیں ورنہ شھداء کے چاہنے والے انکا گھیراؤ کریں گے. اس موقع پر پیپلزپارٹی ورکرز کی بڑی تعداد بھی انکے ہمراہ موجود تھی.