غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مصر میں کمسن نابینا بچےعبداللہ عمار السید نے صرف 3 ماہ میں ناصرف قرآنِ پاک حفظ کیا بلکہ قرآن کا انگریزی اور فرانسیسی زبانوں میں ترجمہ بھی یاد کررکھا ہے۔ عبداللہ شمالی گورنری کے الرمل شہر میں تل الجراد کا رہائشی اور جامعہ الازھر کے ایک اسکول میں زیرِتعلیم ہے۔مصر کی وزارتِ اوقاف اور مذہبی امور کی جانب سے نابینا حافظ کے اعزاز میں خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں حافظ عبداللہ نے تلاوت کے بعد اس کا انگریزی اور فرانسیسی زبانوں میں ترجمہ کرکے تقریب کے حاضرین اورعالمِ اسلام کو حیران کردیا۔ مصر کے وزیرِ اوقاف ڈاکٹر محمد مختار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے نابینا کمسن بچے کا ذاتی طور پر ٹیسٹ لیا تو انکشاف ہوا کہ اس نے بغیر غلطی کے قرآن کی آیات اور صفحات کے نمبر بھی یاد کررکھے ہیں۔نابینا حافظ کے والد عمار محمد السید نے بتایا ہے کہ ان کے بچے نے 8 سال کی عمر میں صرف تین ماہ کے عرصے میں پورا قرآن کریم مکمل حفظ کرلیا تھا۔ حفظ کے بعد بچے نے قرآۃ عشرہ میں مہارت حاصل کی اور بعد میں انگریزی اور فرانسیسی زبانوں پر عبور حاصل کیا جب کہ عبداللہ السید نے زمانہ جاہلیت، امور دور اور جدید دور کے ہزاروں عربی قصائد بھی یاد کر رکھے ہیں۔ بچے کے والد کے مطابق جامعہ الازھر کے سربراہ الشیخ احمد الطیب نے بچے کو شعر و ادب اور دیگر علم وفنون سکھانے کی تجویز پیش کرتے ہوئے بچے کے تمام تعلیمی اخراجات پی ایچ ڈی تک سرکاری سطح پر ادا کرنے کا اعلان کررکھا ہے۔