تخت لاہور کیلئے لڑائی تیز،

0
737

تخت لاہورکیلئے مسلم لیگ (ن)اورتحریک انصاف میں لڑائی تیز‘صوبے میں حکومت بنانے کیلئے مسلم لیگ (ن)اورتحریک انصاف نے جوڑ توڑ شروع کر دیا ہے اور دونوں جماعتوں کی جانب سے جیتنے والے آزاد امیدواروں سے رابطے کئے گئے ہیں۔مسلم لیگ (ن)کی جانب سے حمزہ شہباز کی سربراہی میں کمیٹی جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے جہانگیرترین،علیم خان اور چوہدری سرورنے آزاد امید واروں سے رابطے کئے ‘دونوں جماعتوں کی جانب سے آزاد امیدواروں کی حمایت حاصل ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔مسلم لیگ (ن)کے رہنما حمزہ شہباز نے پنجاب میں اکثریت ملنے پر حکومت بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں ہماری اکثریت ہے ‘الیکشن پرتحفظات کے باوجود پنجاب میں حکومت بنائیں گے ‘ اگر حکومت بنانے سے روکا گیا تو بھرپور مزاحمت کریں گے، تمام آئینی اداروں کو کہنا چاہتا ہوں کہ پنجاب میں مسلم لیگ(ن)حکومت بنائے گی، حکومت بنانے کیلئے پیپلز پارٹی، ہم خیال اور مسلم لیگ (ق)سے بات کریں گے۔دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے کہا ہے کہ وفاق کیساتھ ساتھ پنجاب میں بھی پی ٹی آئی ہی کی حکومت ہوگی ، پنجاب میں ہمارے ارکان زیادہ ہیں‘ مسلم لیگ (ن)کو اپوزیشن میں بیٹھنا پڑیگا‘ادھر تحریک انصاف نے دعویٰ کیا ہے کہ کامیاب ہونے والے 18 آزاد اراکین آج ( ہفتہ ) کے روز تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے ملاقات کریں گے۔تفصیلات کے مطابق پنجاب میں حکومت بنانے کے لیے مسلم لیگ ن اور تحریک انصا ف کے درمیان دلچسپ مقابلہ ہے اور اب تک موصول ہونے والے نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن)127اور تحریک انصاف کو 122نشستیں حاصل ہیں۔پنجاب اسمبلی میں مجموعی نشستوں کی تعداد 371ہے جس میں 66نشستیں خواتین اور 8 اقلیتوں کے لیے مخصوص ہیں اور کسی بھی جماعت کو حکومت بنانے کے لیے 149 نشستیں درکار ہیں۔پنجاب میں 29 نشستوں کے ساتھ آزاد امیدوار تیسرے نمبر پر ہیں ۔ دیگر جماعتوں میں پیپلز پارٹی کے پاس 6، مسلم لیگ (ق) 7، بلوچستان عوامی پارٹی ، مسلم لیگ فنکشنل اور پاکستان عوامی راج کو ایک ،ایک نشست حاصل ہے۔ کسی بھی جماعت کی حکومت بنانے کے لیے آزاد امیدوار اہم کردار ادا کریں گے اور حکومت بنانے کے لیے تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن میں کانٹے کا مقابلہ ہوگا۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے آزاد ارکان سے رابطے شروع کردیے اور اب تک 14کو پارٹی میں شامل ہونیکی دعوت دی گئی ہے۔تحریک انصاف کی اتحادی مسلم لیگ ق کے پاس بھی پنجاب اسمبلی میں 7 نشستیں ہیں اور پنجاب اسمبلی میں پیپلز پارٹی بھی 6نشستو ں کے ساتھ جوڑ توڑ میں کردار ادا کریگی ۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف نے حمزہ شہباز کی سربراہی میں آزاد امیدواروں سے رابطے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی جبکہ حمزہ شہباز نے کامیاب آزاد امیدواروں سے رابطے شروع کردیے ہیں۔ لاہورمیں پریس کانفر نس کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز نے پنجاب میں اکثریت ملنے پر حکومت بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت بنانے سے روکا گیا تو بھرپور مزاحمت کریں گے۔ قوم کو یاد دلاتا ہوں کہ نوازشریف نے خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کو حکومت بنانے کا موقع دیا اور اب (ن)لیگ پنجاب میں سب سے زیادہ نشستیں لینے والی پارٹی بن کر ابھری ہے اس لیے تمام آئینی اداروں کو کہنا چاہتا ہوں کہ پنجاب میں مسلم لیگ(ن)حکومت بنائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ جمہوری روایات کا پاس کیا جائے ‘ اگر حکومت بنانے سے روکا گیا تو اس کا بھرپور جواب دیں گے۔حمزہ شہباز نے الزام لگایا کہ انتخابات میں پری پول دھاندلی کی گئی۔بشکریہ روزنامہ جنگ

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here