وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ یہ کہنا غلط ہے کہ ابو ظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید النہیان دو گھنٹے کے لیے آئے اور چلے گئے، حقیقت یہ ہےابوظبی کے ولی عہد تین دن سے پاکستان میں تھےاور آج اسلام آباد سے واپسی ہوئی، ایسے دوروں کی تمام تفاصیل پہلے سے طے ہوتی ہیں، آج کا دورہ بھی ایسے ہی ایک تسلسل میں تھا۔
سوشل میڈیا پر جاری ایک پیغام میں انہوں نےکہا کہ جس نے کبھی زندگی میں دفتر خارجہ نہیں دیکھاوہ بھی خارجہ پالیسی کا ماہر رپورٹر بنا ہوا ہے،، خبر سے پہلے کچھ تحقیق ہی کر لینی چاہیے تھی۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ابوظبی نے افغانستان میں مذاکرات کے لئے کردار ادا کیا اور پاکستان کے لیے ادائیگی کے توازن کی بہتری میں ساتھ دیاجبکہ آئل ریفائنری کی سرمایہ کاری پر بات تقریباً طے ہوچکی ہے، اب عرب دنیا میں پاکستان کا ایک مقام ہے۔
قبل ازیں وزیر اعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی کا کہنا تھا کہ ابو ظبی کے ولی عہد کا سرکاری دورہ ایک روزہ تھا۔ جو طے شدہ شیڈول کےتحت مکمل ہوا۔ فرضی باتوں کی بنیاد پر دورے سے متعلق غیر ضروری تبصرے اور قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے۔بشکریہ روزنامہ جنگ