اسلام آباد: گستاخانہ مواد کی تشہیر کرنے والوں کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ سنادیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف کیس میں دو صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا۔ تحریری حکم میں کہا گیا کہ ایف آئی اے قابل اعتراض اور گستاخانہ مواد کی چھان بین کرے اور ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کرے، جب کہ وزارت داخلہ سمیت دیگر ادارے ایسے مواد کی تشہیر کو روکیں۔ عدالت نے پی ٹی اے کو قابل اعتراض مواد ہٹانے کے حوالے سے اپنی ذمہ داری پوری کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواست گزار کو ہدایت کی کہ ایف آئی اے کو قابل اعتراض مواد کا ڈیٹا فراہم کیا جائے۔ تحریری حکم نامہ میں کہا گیا کہ درخواست گزار ایف آئی اے، پی ٹی اے اور متعلقہ اداروں سے رابطہ کرے۔ واضح رہے کہ درخواست گزار نے فیس بک پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔