ترک صدر کاپارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سےخطاب

0
656

ترک صدر طیب اردوان کا کہنا ہے کہ پاکستان میرے لیے دوسرے گھر کا درجہ رکھتا ہے، کشمیر ہمارے لئے وہی ہے جو آپ کیلئے ہے۔ترک صدر نے پارلیمنٹ ہاؤس میں مشترکہ اجلاس سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں ترک عوام کی جانب سے تمام پاکستانیوں کو سلام پیش کرتا ہوں، انہوں نے گرم جوشی و پرتپاک استقبال پر پاکستانیوں کا شکریہ ادا کیا۔رجب طیب نے کہا کہ دونوں ممالک تجارت، سرمایہ کاری اور سیاحت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھا رہے ہیں،پاکستانی حکومت کے مثبت اقدامات سے سرمایہ کاری اور تجارت کے لیے سازگار ماحول بن رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ میری کوشش ہوگی کہ پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو بھرپور فروغ دیا جائے، میں ترک تاجروں اور صنعتکاروں کے بڑے وفد کے ساتھ پاکستان آیا ہوں۔ترک صدر نے کہا کہ پاکستان ترقی و خوشحالی کی جانب رواں دواں ہے، پاکستان قوم نے جس طرح اپنا پیٹ کاٹ کرہماری مدد کی تھی وہ کبھی نہیں بھول سکتے،دونوں ممالک کی دوستی مفاد پر نہیں عشق و محبت پر مبنی ہے۔اردوان نے کہا کہ ترک تحریک آزادی میں پاکستانی خواتین نے زیور اور بزرگوں نے جمع پونجی تک وقف کردی تھی، انہوں نے خلافت موومنٹ میں مولانا محمد علی جوہر اور مولانا شوکت علی کی خدمات کو بھی سراہا۔انہوں نے کہا کہ ترکی کی آزادی میں برصغیر کے مسلمانوں کے جذبہ اور کردار کوفراموش نہیں کرسکتے، ترک قوم کی جدو جہد کے وقت لاہور میں کیے گئے حمایتی جلسے آج بھی ہمیں یاد ہیں۔رجب طیب نے کہا کہ پاکستانی حکومت کے مثبت اقدامات سے سرمایہ کاری اور تجارت کےلیے ساز گار ماحول بن رہا ہے، اقتصادی ترقی چند دنوں میں حاصل نہیں ہوتی، مسلسل محنت و جدوجہد سے ممکن ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ ایف اے ٹی ایف میں تمام تر دبائو کے باوجود پاکستان کا ساتھ دینے کا یقین دلاتے ہیں، اللہ سے دعا ہے کہ پاکستان اور ترک عوام میں محبت ہمیشہ قائم رہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھی ترکی کا بھرپور ساتھ دیا، شدید دبائو، غربت کے باوجود ترک قوم کو مدد فراہم کرنے پر ہم پاکستانی عوام کو نہیں بھول سکتے۔
انہوں نے کہا کہ ترک قوم35 سال سے علیحدگی پسند تنظیموں سے نبرد آزما ہے ، پاکستان نے پاک ترک اسکولوں کا نظام ہمارے حوالے کرکے حقیقی دوست کا ثبوت دیا۔ترک صدر نے کہا کہ پاکستانی عوام کے لیے دکھ کو ہم نے دل کی گہرائیوں سے محسوس کیا ہے، پاکستان میں زلزلے اور سیلاب کے دوران ترک عوام نے بھرپور مدد کی۔رجب طیب اردوان نے کہا کہ شام میں ہماری موجودگی کا مقصد مظلوم مسلمانوں کو جابرانہ حملوں سے بچانا ہے،شام کے عوام کو عالمی برادری نے تنہا چھوڑ رکھا ہے، ترکی 40 ارب ڈالر خرچ کررہا ہے۔کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل جبری پالیسیوں سے نہیں بلکہ انصاف کے ذریعے ممکن ہے، بھارت کے یک طرفہ اقدام سے کشمیری بھائیوں کی تکالیف میں مزید اضافہ ہوا ہے، مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ میں ترکی نے اپنا بھرپور موقف اپنایا ہے۔اردوان نے کہا کہ افغانستان میں امن کے لیے پاکستان کے اقدامات قابل تعریف ہیں، ہم فلسطین، قبرص اور کشمیر کے مسلمانوں کے لیے دعا گو ہیں، مظلوم مسلمانوں کا ساتھ دینا ہمارا مذہبی اور اخلاقی فرض ہے۔ترک صدر نے کہا کہ سرحد اور فاصلہ مسلمانوں کے درمیان فاصلہ پیدا نہیں کرسکتے، اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتا ہے کہ مومن آپس میں بھائی بھائی ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کا مشرق وسطیٰ سے متعلق امن نہیں بلکہ قبضے کا منصوبہ ہے، ہم نے بیت المقدس کے معاملے پر اسرائیل کے خلاف پروقار اور مضبوط موقف اپنایا ہے۔
اس سے قبل اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ترک صدر کو ایوان میں خوش آمدید کرتے ہوئے کہا کہ یہ میرے لیے فخر کا اعزاز ہے، رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے دوست اور مسلم امہ کے اہم رہنما ہیں، رجب طیب اردوان اس قوم کے رہنما ہیں جس سے ہمارا صدیوں پرانا رشتہ ہے۔مسئلہ کشمیر پردوٹوک مئوقف پر پاکستانی عوام رجب طیب اردوان کو سلام پیش کرتے ہیں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بعد ترک صدرطیب اردوان فیصل مسجد میں نماز جمعہ ادا کریں گے۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباس مہمانوں کی گیلری میں موجود ہیں۔پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان بھی ایوان میں مہمانوں کی گیلری میں موجود ہیں۔ترک صدر اور وزیراعظم پاکستان پاک ترک بزنس و سرمایہ کاری فورم سےبھی خطاب کریں گے، وزیر اعظم عمران خان اور ترک صدر طیب اردوان مشترکہ پریس کانفرنس بھی کریں گے۔مشترکہ اجلاس میں چاروں صوبے کے وزرائے اعلیٰ اور گورنرز شرکت کریں گے، وزیر اعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر بھی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کریں گے شکریہ روزنامہ جنگ

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here