تھر میں نایاب ہرن بھوک پیاس سے مرنے لگے

0
357

تھر کے صحرا میں گرمی اور شدید خشک سالی کے باعث نایاب ہرن بھوک پیاس کے سبب مرنے لگے جبکہ پیاس سے نڈھال ہرنوں میں بیماری بھی پھیل گئی۔تھر کے صحرا میں قیامت خیز گرمی کی طویل لہر کے سبب خشک سالی کے اثرات بھی انتہائی سنگین ہوگئے ہیں۔
تھر کے بھوکے پیاسے نایاب جانور شکاریوں کے نرغے میں
شدید خشک سالی سے جہاں انسانی زندگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے، وہیں تھر کے سرحدی علاقوں میں پائے جانے والے نایاب ہرن بھی بھوک پیاس کے سبب مرنے لگے ہیں۔محکمۂ وائلڈ لائف کے مطابق تھر میں ہرنوں کی تعداد تقریباً 5 ہزار ہے جو شدید خشک سالی کے باعث انتہائی مشکلات سے دوچار ہیں۔ عمر کوٹ، نایاب ہرن کا بڑے پیمانے پر شکار مقامی افراد کا کہنا ہے کہ بھوک پیاس کے مارے ہرن بیماریوں میں بھی مبتلا ہیں اور جان بچانے کے لیے اب یہ بھوکے پیاسے بیمار ہرن دیہات کا بھی رخ کر رہے ہیں۔مقامی افراد کا یہ بھی کہنا ہے کہ آبادی میں آنے والے ہرن علاج نہ ہونے کے سبب مر رہے ہیں مگر اطلاع ملنے کے باوجود محکمۂ وائلڈ لائف کے حکام ان کی جانیں بچانے کی بجائے خواب خرگوش میں مبتلا ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here