اسلامو فوبک نسل پرستی کے خلاف مظاہروں پر پابندی سے متعلق پریس کانفرنس

0
707

اسلامو فوبک نسل پرستی کے خلاف مظاہروں پر پابندی سے متعلق
پریس کانفرنس
رپورٹ: محمد عامر صدیق ویانا آسٹریا۔
13 نومبر 2020 سےاسلامو فوبک نسل پرستی کے خلاف مظاہروں پر پابندی سے متعلق پریس کانفرنس کا انعقاد کرونا وائرس کے پیش نظر اسکائپ پر کیا گیا.ورچوئل پریس کانفرنس میں ، ڈاکٹر محمد اصغر اور مائیکل پربھوسٹنگ نے 8 نومبر کو اسلامو فوبک نسل پرستی کے خلاف مظاہرے پر پابندی اور حالیہ دنوں میں حکومت کے اقدامات پر تبصرہ کیا۔ ڈاکٹر محمد اصغر نے بیان دیا کہ مظاہرے کی ممانعت مکمل طور پر بے بنیاد ہے اور اسے محض محمد کارٹونوں اور فرانسیسی حکومت کی مسلم دشمن پالیسیوں کے خلاف پرامن احتجاج کے طور پر کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے (او وی پی) پر بھی برہمی کا اظہار کیا۔ پچھلے سال اس نے مسلمان ساتھی شہریوں میں ان کے تسلیم شدہ مقام کی وجہ سے – اس کے ساتھ تعاون کی امید کی تھی – اور انتخابات کے لئے ان کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔ یہاں تک کہ یہاں تک کہ بات کی جارہی ہے کہ ڈاکٹر اصغر کو (او وی پی) کی فہرست پولیٹیکل پارٹی امیدوار ہونا چاہئے۔ اور اب (او وی پی)نے اسے ایک “انتہا پسند” کے طور پر پیش کیا ہے جس کے ساتھ یہ سمجھا جاتا ہے کہ اس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے. مائیکل پرابسٹنگ نے مظاہرے پر پابندی کو کرز حکومت کی طرف سے مسلم مخالف نسل پرست پالیسی کا اظہار قرار دیا۔ فرانس میں میکرون کی طرح ہی ، حکومت کے سیاسی اہداف کو آگے بڑھانے کے لئے ، مسلمان تارکین وطن کے ساتھ ایک دشمن بنانا ہے۔ ان مقاصد میں شامل کرونا وائرس بحران میں کسی کی اپنی سیاسی کمزوری اور ناکامی سے دوری؛ 100 سے زیادہ سالوں میں سب سے بڑے معاشی بحران کے وقت اقلیت کے خلاف عوامی تبلیغ؛ مشرقی بحیرہ روم میں قدرتی گیس کے ذخائر تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ترکی کے خلاف جارحیت کی پالیسی کا جواز؛ مالی اور شمالی افریقہ میں جنگی کارروائیوں کو بڑھانے کا جواز۔ پربسٹنگ نے آسٹریا اور یوروپ میں ایک طرح کی “مسلم لائز مٹرس” کی تحریک چلانے کی ضرورت پر زور دیا۔اسلامو فوبک نسل پرستی کے خلاف مظاہروں پر پابندی سے متعلق پریس کانفرنس کا انعقاد کرونا وائرس کے پیش نظر اسکائپ پر کیا گیا.جس میں دنیا بھر کے مختلف جرنلسٹوں نے شرکت کی.یہ کانفرنس جرمن اور انگلش زبان میں کی گئی.پاکستانی جرنلسٹ محمد عامر صدیق کے ایک سوال پر ڈاکٹر اصغر کا کہنا تھا کہ میں بھرپور مذمت کرتا ہوں ویانا میں جو دہشت گرد گئی ہوئی ہے اور میں آسٹرین لوگوں کے ساتھ دل کی گہرائیوں سے ہمدردی کرتا ہوں.یہ دشمن عناصر مسلمانوں کا نام لیکر دنیا میں دہشت گرد گی کر رہے ہیں جو کہ یہ مسلمان نہیں کیونکہ ان کا کوئی مذہب نہیں. انہوں نے کہا میں تمام مذاہب کی عزت کرتا ہوں. میں ہمیشہ امن اور انسانیت پر بھروسہ دل کی گہرائیوں سے کرتا ہوں.آخر میں ڈاکٹر اصغر نے اور مائیکل پربھوسٹنگ نے تمام لوگوں کا کانفرنس میں شرکت کرنے کا شکریہ ادا کیا.

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here