میجر جنرل بابر افتخار کی میڈیا کو بریفنگ

0
391

پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے حوالے سے آئندہ 15 روز بہت اہم ہیں لہذا عوام گھروں میں رہیں اور اسے ہی عبادت گاہ بنا لیں۔ بھارت نے جان بوجھ کر ایل او سی پر آبادیوں کو نشانہ بنایا اور سیز فائر خلاف ورزیوں میں بھارت نے بھاری آرٹلری کا استعمال کیا۔
آر ایس ایس کے انتہا پسندوں نے تمام عالمی قوانین کو پامال کیا، بھارت نے عالمی قوانین کو پامال کر کے ثابت کیا کہ بھارت ہندوتوا اور دہشتگردی کو فروغ دے رہا ہے۔بھارت کی کشمیر میں لگائی گئی نفرت کی آگ پورے بھارت میں پھیل چکی ہے، بھارت کی حالیہ الزام تراشی کا مطلب اپنی غلط پالیسیوں سے ہوئے بلنڈر سے عالمی توجہ ہٹانا ہے، موجودہ صورتحال میں بھی بھارت آر ایس ایس کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔

بھارت اپنے داخلی معاملات سے دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے، وبا کو اسلام سے جوڑنے کی مذموم بھارتی کوشش کی پوری دنیا نے مذمت کی۔ چین نے پاکستان کی مدد کر کے اچھے دوست ہونے کا ثبوت دیا، آج بھی چین سے 2 جہاز امدادی سامان اور ڈاکٹرز کی ٹیم لے کر پاکستان پہنچا ہے، چائنیز ڈاکٹرز 2 ماہ تک پاکستان میں قیام کریں گے، چین کی اس مدد کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
ا تمام فرنٹ لائن ڈاکٹرز اور پیرا میڈکس کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، علمائے کرام اور میڈیا کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں، علمائے کرام کا کردار قابل تعریف رہا اور میڈیا نے کورونا سے متعلق آگہی میں شاندار کردار ادا کیا، موجودہ صورت حال میں عوام گھروں کو عبادت گاہ بنائیں۔جمعہ کے روز ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا آرمی چیف کی سربراہی میں کانفرنس ہوئی، افواج پاکستان نے بھارتی فوجی قیادت کے اشتعال انگیز بیانات کا سخت نوٹس لیا، بھارتی فوجی قیادت کے بیان اندرونی ناکامیوں پر مایوسی ظاہر کرتے ہیں، بھارت نے جان بوجھ کر ایل او سی پر آبادیوں کو نشانہ بنایا، اب تک بھارت نے 850 بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی، 26 فروری سے اب تک 456 بار بھارت نے ایل او سی کی خلاف ورزی کی، بھارت نے بھاری اسلحے کا استعمال کیا۔
میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا مقبوضہ کشمیر میں لگائی گئی نفرت کی آگ پورے بھارت میں پھیل چکی، دنیا میں سب سے کم کورونا کیسز آزاد کشمیر میں ہیں، بھارتی قیادت نے میڈیا سے مل کر جھوٹے پروپیگنڈے کی ناکام کوشش کی، بھارت نے عالمی قوانین پامال کر کے ثابت کیا کہ وہ ہندوتوا کو فروغ دے رہا ہے، آر ایس ایس کے انتہا پسندوں نے تمام عالمی قوانین کو پامال کیا۔
انہوں نے کہا آرمی چیف کی سربراہی میں کانفرنس میں انسداد کورونا کے اقدامات زیر غور آئے، آرمی چیف نے کہا فوج کی تربیت و دیگر امور جاری رکھے جائیں، سول اداروں سے ملکر تمام اقدامات بروئے کار لائے جائیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ایئر فورس اور نیوی بھی قومی کاوش میں بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں، چین کی مدد کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، آج بھی چین سے امدادی سامان اور ڈاکٹرز کی ٹیم پہنچی ہے، چین نے ہر شعبہ میں تعاون کر کے اسٹریٹجک اتحادی ہونے کا ثبوت دیا۔
انہوں نے کہا 17 پروازوں کے ذریعے 64 ٹن سامان مختلف علاقوں میں پہنچایا گیا، لاکھوں مستحقین کو راشن پہنچانے کا سلسلہ جاری ہے، ملکی پہیہ چلانے کیلئے شب و روز کام کرنیوالوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، موجودہ صورتحال میں میڈیا کو بھی سراہتے ہیں۔ میجر جنرل بابر افتخار نے مزید کہا اگلے 15 دن نہایت اہم ہیں، بھرپور احتیاط کی کوشش کریں، اپنے گھروں کو عبادت گاہ بنائیں، تفتان، طورخم، چمن میں قرنطینہ سینٹر قائم کر دیئے گئے، وسائل کو یوسی سطح تک لے کر جانا ہے، پلاننگ کرلی، کورونا کے باعث جزوی اور مخصوص علاقوں میں لاک ڈاؤن ہوگا، پاکستان آرمی کی 5 لیبارٹریز قومی ادارہ صحت کے تعاون سے کام کر رہی ہیں، علما، طبی عملہ، سکیورٹی و دیگر اداروں اور میڈیا کی خدمات پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
،ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان آرمی کی جانب سے کرونا ڈیوٹی پر IS الاؤنس نہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے یہ رقم کرونا وائرس سے حکومت متاثرہ افراد پر خرچ کر سکے، آرمی میڈیکل کور کی استعداد بڑھانے کے لئے Reservists کو طلب کر لیا گیا۔ آرمی چیف نے رمضان المبارک میں سول اداروں کے ساتھ مل کر تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کی۔
دعا ہے رمضان کی برکت سے پاکستان اور دنیا کو کورونا سے نجات ملے ۔ بھارت نے آزاد کشمیر میں کورونا کے حوالے سے جھوٹی خبر پھیلانے کی کوشش کی، بھارتی فوجی قیادت کے حالیہ بیان اندرونی ناکامیوں پر مایوسی ظاہر کرتے ہیں۔میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ خدشہ ہے کہ آنے والے دنوں میں کورونا مریضوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے، پاک فوج کے تمام دستیاب وسائل اس وبا سے نمٹنے کیلئے استعمال ہو رہے ہیں، پاک فوج نے انٹرنل سیکیورٹی الاؤنس نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، لاکھوں مستحق افراد کو راشن پہنچانے کا سلسلہ جاری ہے، پاکستان آرمی کی 5 لیبارٹریز قومی ادارہ صحت کے تعاون سے کام کررہی ہیں، تافتان ،طورخم اور چمن میں قرنطینہ اور آئسولیشن سہولتیں قائم کر دی ہیں، ہمیں اپنے وسائل اور کوششوں کو یونین کونسل سطح تک لے کر جانا ہے جس کے لئے منصوبہ بندی کرلی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here