کراچی سٹاک ایکسچینج کی بلڈنگ پر حملہ

0
343

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے بازارِ حصص، پاکستان سٹاک ایکسچینج کی عمارت میں مسلح افراد کی جانب سے حملہ کیا گیا اور ابتدائی اطلاعات کے مطابق اس واقعے میں کم از کم چار افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

کراچی سے نامہ نگار ریاض سہیل بتاتے ہیں کہ واقعہ صبح دس بجے کے قریب پیش آیا اور ابتدائی معلومات کے مطابق حملہ آور پارکنگ کے راستے عمارت میں داخل ہوئے اور انہوں نے دستی بم پھینک کر عمارت تک رسائی حاصل کی۔

پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری عمارت کے باہر موجود ہے جبکہ قریب ہی موجود فلاحی تنظیم ایدھی فاؤنڈیشن کے دفتر سے رضاکار بھی موقع پر پہنچ گئے ہیں۔ تنظیم کے سربراہ فیصل ایدھی نے بتایا کہ دو حملہ آوروں کی لاشیں انھوں نے دیکھیں ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ سیکیورٹی گارڈز سمیت تین زخمی افراد کو سول ہسپتال پہنچایا گیا ہے۔

نامہ نگار کے مطابق کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ گروہ کے ترجمان نے ایک اعلامیے میں کہا ہے کہ تنظیم کے مجید برگیڈ نے یہ خودکش حملہ کیا ہے۔

سندھ کے ایڈیشنل آئی جی غلام نبی میمن نے بی بی سی کو بتایا کہ حملہ آور ایک سِلور رنگ کی کرولا گاڑی میں آئے اور انھیں پولیس کی جانب سے باہر گیٹ پر روکا گیا جہاں فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ دو حملہ آور دو گیٹ کے باہر مارے گئے جبکہ دو اندر پہنچنے میں کامیاب ہوگئے تاہم انھیں بھی مار دیا گیا ہے۔

غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ حملہ آور مرکزی عمارت میں داخل نہیں ہوسکے اور ان سے دستی بم، دھماکہ خیز مواد اور دیگر اسلحہ برآمد ہوئے۔ ان کے مطابق حملہ آوروں سے دستی بم اور دیگر اسلحہ برآمد ہوئے۔

تاہم سٹاک ایکسچینج کے ڈائریکٹر عابد علی حبیب نے جیو ٹی وی کو بتایا کہ حملہ آور عمارت کے ٹریڈنگ ہال میں بھی داخل ہوئے اور فائرنگ کی جس سے وہاں افراتفری مچ گئی۔

کراچی سٹاک ایکسچینج کا دفتر کراچی کے ‘وال سٹریٹ’ آئی آئی چندریگر روڈ پر واقع ہے اور اس کے ساتھ سٹیٹ بینک پاکستان، پولیس ہیڈ کوارٹر اور کئی دیگر بینکس اور میڈیا ہاؤسز کے دفاتر ہیں۔ سندھ رینجرز کا مرکزی دفتر بھی ڈھائی کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ اس عمارت میں روزانہ کئی سو افراد کاروبار اور روزگار کے سلسلے میں آتے ہیں۔ اس وقت یہ معلوم نہیں کہ عمارت میں موجود افراد کو نکالا جا سکا ہے یا نہیں۔

٭یہ ابتدائی خبر ہے اور جوں ہی تازہ معلومات آئیں گے، اسے اپ ڈیٹ کر دیا جائے گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here