یوم یکجہتی کشمیرپرسفارت خانہ ویانا میں پرُوقار تقریب

0
444

٥ فروری اظہارِ یکجہتی کشمیر کے موقع پر پاکستان سفارت خانہ ویانا میں پرُوقار تقریب….
رپورٹ..محمد عامر صدیّق پاکستان سفارت خانہ ویانا آسٹریا
٥ فروری اظہارِ یکجہتی کشمیر کی تقریب کے موقع پر پاکستان سفارت خانہ ویانا آسٹریا میں پُروقار تقریب کا انعقاد ہوا سفیر پاکستان منصور احمد خان کی زیر قیادت بروز بدھ ٥ فروری صبح (٩.٣٠) بجے ایک شاندار اور پرُوقار تقریب کا انعقاد کیا گیا.جس میں شہدا کو سلام پیش کیا گیا ۔ سفارت خانہ ویانا کے کمیونٹی کونسلراور سفارت خانہ پاکستان کے اسٹاف نے اور پاکستانی کمیونٹی کی مختلف تنظیموں کے نمائندگان نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔سفیر پاکستان منصور احمد خان تقریب میں جب تشریف لے کر آے تو اُن کا شاندار استقبال کیا گیا. تقریب کا آغاز سفارت خانہ پاکستان کے اسٹاف طاہر جنجواہ کی تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا ۔اسٹیج سیکرٹری کے فرائض وقاص مغل فرسٹ سیکریٹری نے ادا کرتے ہوئے پاکستانی کمیونٹی کو ٥ فروری اظہارِ یکجہتی کشمیر کی تقریب میں شرکت کرنے پر سب کا شکریہ ادا کیا اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے صدر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان کے قوم کے نام پیغامات وقاص مغل فرسٹ سیکریٹری نے پڑھ کر سنائے، پاکستانی کمیونٹی نے جوش و خروش سے تالیاں بجا کر پیغامات کا جواب اظہار کیا ۔سفیر پاکستان منصور احمد خان نے پاکستانی کمیونٹی کا ٥ فروری اظہارِ یکجہتی کشمیر کی تقریب میں شرکت کرنے پر شکریہ ادا کیا. سفیر پاکستان منصور احمد خان نے خاص طور پر اپنے خطاب میں کہا. پاکستان کشمیریوں کی مکمل اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔انہوں نے کہا کہ 5 فروری کو یومِ یک جہتیٔ کشمیر کے طور پر منایا جانا کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ مکمل حمایت کا اعادہ ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ کشمیر میں بھارت کے غیر قانونی اور یک طرفہ اقدامات کو واپس لیا جائے، بھارت کے کالے قوانین کو فوری طور پر کالعدم قرار دیا جائے۔ کشمیری 6 مہینوں سے لاک ڈاؤن کا شکار ہیں، مقبوضہ کشمیر میں 6 ماہ سے مواصلاتی نظام کی بندش ہے، بھارت نے کشمیریوں کو غیر انسانی حراست اور مواصلاتی ناکہ بندی کا نشانہ بنایا ہوا ہے۔آج کشمیر میں آزادی کی تحریک ایک بار پھر تیز سے تیز تر ہوتی جا رہی ہے، جتنی تحریک تیز ہو رہی ہے ، اتنا ہی کفر کا ظلم بڑھتا جا رہا ہے ، کہیں تڑپتے لاشے ، کہیں ترستے زخمی، کہیں روتی مائیں ، کہیں سسکتی بہنیں ، روتے بلکتے معصوم بچے اور تڑپتے نوجوان ، جنہیں برہنہ کر کے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔۔۔ ایسی بندوقیں استعمال میں کی جا رہی ہیں جن سے اعضاء خصوصاً آنکھیں متاثر ہو رہی ہیں ۔ انٹرنیٹ ، موبائل اور ٹیلی فون کا نظام بند کر دیا گیا ہے اور لوگوں کو ایک دوسرے سے رابطہ کرنے میں دشواری پیش آ رہی ہیں۔ کرفیو نافذ ہے ۔کشمیری محصور ہو کر رہ گئے ہیں ۔بھارت نے 80 لاکھ کشمیریوں کو اپنی ہی سرزمین پر قیدی بنا رکھا ہے، کشمیریوں پر ظلم و جبر نے بھارتی حکومت کو دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں فوجی محاصرہ اور غیر قانونی اقدام ختم کرے، بھارت زیر حراست کشمیریوں اور حریت رہنماؤں کو رہا کرے۔ کشمیریوں کو 6 ماہ سے غیر انسانی لاک ڈاؤن کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، کشمیری عوام پر لگائی گئی طویل پابندیوں کی دنیا میں مثال نہیں ملتی۔لیکن اس سب کے باوجود جذبہ جہادو آزادی گرم ہوتا جارہا ہے ، اور کشمیریوں نے آخری بات کہہ دی کہ یا تو آزادی حاصل کریں گے یا شہادت پائیں گے .1947سے لے کر آج تک آزادی کے لیے دی گئی قربانیوں سے ثابت ہوتا ہے کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ، یہی وجہ ہے کہ کشمیری آج تک قربانیوں کی داستانیں رقم کر رہے ہیں۔دوسری طرف پاکستانیوں نے بھی یہ ثابت کر دکھایا کہ اے کشمیریو تم تنہا نہیں ہو، تم پریشان نہ ہونا، لاکھوں پاکستانیوں کے دل تمہارے ساتھ دھڑکتے ہیں.پاکستانیوں کی زندگی بھی تو کشمیریوں کی زندگی کے ساتھ ہے۔ سفیر پاکستان منصور احمد خان نے کشمیریوں کے حق میں دعا کروائی سب نے ایک آواز کہا کشمیر بنے گا پاکستان.بعد میں سفیر پاکستان پاکستانی کمیونٹی میں گھل مل گے سب مہمانوں کے ساتھ گروپ تصویر بنوا ئی آخر میں سفارت خانہ ویانا کے وقاص مغل فرسٹ سیکریٹری نے پاکستانی کمیونٹی کو سفارتخانہ کی جانب سے ریفریشمنٹ کی دعوت دی.

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here