بلوچستان پچھلے پندرہ سالوں سے کہت زادا صوبا ھے کسی حکومت کوی توجہ نہیں لوگ ہجرت کرکے سندھ اور پنجاپ کی طرف جارھے لیکن جام کمال کی حکومت کچھ ڈسرکٹ تک محدود حالایا بارشوں سے دھان تل جوار گوار اور سبزیوں کا بلوچستان میں نقصان ہوا غریب اور مڈل کلاس لوگوں کو رہنے کو گھر نہیں جام کمال صرف سیلفوں میں مصروف ھیں اور اپنے من پسند ایم پی اے ایم این اے کو نواز رھے عوام حالایہ بارشوں سیلاب میں بھی کوی ریلیف نہیں کیا حکومت اسے کہتے جام کمام اور ڈسرکٹ خود نقصانات جایزہ لینا چاھیے تھا جو سامان غریب کو ملنا چاھیے وہ سرعام دوکانوں پر بک رھا اور وفاقی حکومت نے بھی بلوچستان کیلے کچھ نہیں کیا کراچی کیلے گیارہ سو عرب کا اعلان لیکن بلوچستان کے عوام کو کچھ نہیں ملا سواے رسوای کے بلوچ عوام کی صوبای اور وفاقی حکومت نے دوشمنی میں کوی کسر نہیں چھوڑی بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن بھی عوام حق کھانے مصروف ھے جام کمال کے خیلاف عدم اعتماد کی تحریک لاے اپوزیشن اس وقت بلوچستان کی عوام ایسے مشکل حالات سے گزر رہی ھے تاریخ گواہ ھے کے کبھی ایسا مشکل وقت بلوچستان کی عوام نے دیکھا ان مشکل حالات مقابلہ بھی کررھی اور بلوچ قوم کو تحلیم سے دور رکھا جارھا ھے نا بجلی ھے نا گیس ھے کیا بلوچ قوم سے اس سے بڑی زیادتی کیا ہوگی اور بی ار ایس پی ریڈ کراس اینجوز بھی بک چکی ھیں ملریا اور کافی اور جلدی وبا بلوچستان تیزی پھیل رہی لیکن وفاقی صوبای حکومت اپنا پیٹ بھرنے میں مصروف ھیں میری چیف ارمی جرنل قمر جاوید باجواہ صاحب اور چیف جسٹس صاحب سے گزارش ھے بلوچ عوام کو جلد ریلف دلایا جاے مرکزی چیرمین پاکستان مسلم لیگ فاطمہ جناح پارٹی سید سردار خیرشاہ