حکومت نے ملک کی بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر مذاکرات کرنے کا فیصلہ کرلیا پورا ملک کل سے بند پڑا ہے جب سے سپریم کورٹ نے اصیہ کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں اس فیصلے کو لے کر غم و غصہ پایہ جارہا ہے پورے ملک میں اجتجاج ہو رہا ہے اور اجتجاج کرنے والے اپنی جانیں بھی دینے کے لیے تیار ہیں حالات بدستور خراب ہوتے جا رہے ہیں اور پھر وزیر اعظم نے تقریر کر کے جلتی پر تیل کا کام کر یا ایک چھوٹا طبقہ کہ کر اور دوسرا دھمکی دے کر اس سے حالات اور کشیدہ ہو گئے اب حکومت نے مذاکرات کا راستہ اپنانے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ پہلے ہونا چاہیے تھا نہ کہ پہلے دھمکیاں اور پھر مذاکرات اس سے حکومت کی کمزوری ظاہر ہوتی ہے نہ کہ بہادری اس کوحکومت کی نا تجربہ کاری کہ جا سکتا ہے طاقت مسلے کا حل نہیں ہو سکتا