صوبائی اسمبلیوں کی 2 نشستوں پر ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن) نے میدان مار لیا، کامیابی پر کارکنوں نے جشن منایا۔
ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کو بڑا دھچکا، (ن) لیگ کی گڈی چڑھ گئی۔ پی کے 63 میں حکمراں جماعت کو بڑا دھچکا لگا ہے، وزیر دفاع پرویز خٹک کے شہر نوشہرہ میں تحریک انصاف اپنی نشست ہار گئی جبکہ پی پی 51 وزیر آباد کی نشست پر بھی مسلم لیگ (ن) کامیاب ہوگئی۔پی پی 51 وزیر آباد کے غیر حتمی نتائج کے مطابق (ن) لیگ کی بیگم طلعت محمود نے 53 ہزار 900 سے زائد ووٹ لیے۔ تحریک انصاف کے چودھری یوسف 48 ہزار سے زائد ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔پی کے 63 کے ضمنی انتخاب میں بھی (ن) لیگ کا امیدوار کامیاب ہوا، غیرحتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے اختیار ولی نے 21 ہزار سے زائد ووٹ لیے جبکہ پی ٹی آئی کے میاں عمر کاکاخیل نے 17 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کیے۔پی کے 63 نوشہرہ 3 کی اس نشست پر 2018ء کے انتخابات میں اختیار ولی کو پی ٹی آئی کے جمشید الدین نے تقریباً ساڑھے 10 ہزار ووٹوں کے مارجن سے شکست دی تھی۔علاوہ ازیں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 75 ڈسکہ میں مسلم لیگ (ن) کی سیدہ نوشین افتخار کو تحریک انصاف کے امیدوار علی اسجد خان پر برتری حاصل ہے۔این اے 45 کرم کی نشست پر پی ٹی آئی کے ملک فخر زمان اور آزاد امیدوار حاجی سید جمال کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے، ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے ضمنی انتخابات میں عوام کو فتح کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ کپتان کا ’’گھر جانے کا وقت ہوا چاہتا ہے“ ، ووٹ کی جیت اور ووٹ چوروں کی ہار ہوئی۔ بشکریہ روزنامہ جنگ