سندھ کی وڈیرہ شاہی بچوں کا مستقبل داؤ پر تحریر فرمان علی

0
615

نوشہرو فیروز
سندھ کی وڈیرہ شاہی بچوں کا مستقبل داؤ پر
انصاف کی کرسی پر انسانی روپ میں چھپے بھیڑیے جو بیٹھ گئے
(تحریر ۔نمائندہ شمع نیوز۔فرمان علی ۔گھوٹکی سندھ )ضلع نوشھروفیروز تحصیل کنڈیارو گاؤں شفیع محمد چانڈیو، کے رہنے والے دہاتی، مزدور، کسان اور دہاڑی پر گذارا کرنے والے غریب لوگ ہیں جیسے کہ ہمارے گاؤں کا اسکول گورنمنٹ بوائز پرائمری اسکول شفیع محمد چانڈیو سیمس کوڈ : 416020252، گذشتہ 20 سال سے عملا بند پڑا ہے، یہ اسکول اس وقت سے تدریس و تعلیم سے قاصر ہے جب سے اس اسکول میں ایک وڈیرے کے بیٹے کا کوٹہ سسٹم پر اپائنٹمنٹ ہوا ہے۔ جو کہ میڈیکلی/ فزیکلی ان فٹ تھا اور ایک دن بھی اسکول نہیں آیا صرف سیلری وصول کرتا تھا اور ایس ایم سی فنڈ بھی خود ہی خردبرد کرتے تھے؛؛ جھوٹے و جعلی جنرل رجسٹر، حاصری رجسٹر، امتحانات وغیرہ کے اخراجات کے جعلی دستاویزات بناتا تھا، ناجائز کمائی پیسوں میں سے کچھ حصے کو استعمال میں لا کر اپنے ذاتی و سیاسی اثرورسوخ کے لین دین سے اور اپنے سارے کام چلاتا رہتا تھا، موقع پر سکول ھذا میں کوئی بچہ پڑھتا نہ تھا اور نہ ہی کبھی کوئی امتحان ہوتا تھا، وڈیرے کے خوف سے اور گورنمنٹ سے انصاف نہ ملنے کی وجہ سے کوئی بھی مقامی و متاثرہ فرد اس کے خلاف شکایت کرنے کی جراءت مہیں کرتا، تو اسی وجہ سے ہم غریبوں کی چار نسلیں زیور تعلیم سے مستفید نہیں ہو سکیں اور اب تک ہمارے بچے تعلیم سے بدستور محروم ہیں جب 2015ء میں ہم نے سیکرٹری محکمہ تعلیم سے استاد کا تقرر کرنے کی درخواست کی تو وہ ہمارے الٹا خلاف زہر اگلنے لگے اور یکے بعد دیگرے چار جھوٹی ایف آئی آرز درج کروا دیں لیکن ہم سر پر کفن باندھ کر حصول انصاف کےلیے مسلسل جدوجہد کرتے رہے، متعلقہ اعلی حکام، وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان، چیف جسٹس سندھ، چیف جسٹس پاکستان، ہیومن رائٹس کے اداروں کو مسلسل اپیلز کرتے رہے۔ 2017ء سے ہم نے خود ہی سکول کےلیے فرنیچر اور بچوں کےلیے ایک کمرا اپنی مد آپ کے تحت چندا اکٹھا کر کے بنوایا اور بالآخر اس میں ہم نے رضاکارانہ طور پر خود ہی اپنے بچوں کو پڑھانا شروع کر دیا ہے جبکہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نوشہرو فیروز نے وزٹ کر کے امتحان بھی کروائے ہیں لیکن وڈیرے کے روکنے پر امتحان کا رزلٹ بھی نہیں دیا جا رہا ہے 2018ء میں سیشن کورٹ نوشہرہ فیروز کے حکم پر ایک ٹیچر پرووائڈ کیا گیا تھا جس کا نام رستم سرگانی تھا جس نے کچھ عرصہ پڑھایا تو وڈیرے نے اپنی شکست سمجھ کر اس کو دھمکایا اور اس کا بھی تبادلہ کروا دیا۔ یاد رہے کہ اس اسکول میں تعینات پہلا ٹیچر متعدد شکایات کے بعد 2017ء میں محکمے نے ریٹائرڈ کر دیا تھا جناب آلا یہ وڈیرے غریب کے بچون کو تعلیم دلوانا پسند نہیں کرتے جس کی وجہ سے انہوں نے یہ سارا کھیل کھیلا ہے اور ابھی تک اپنی ضد پر ڈٹے ہوئے ہیں، اس اسکول کا سیمس کوڈ جھوٹی رپورٹ دے کر کہ اس اسکول میں کوئی بچہ نہیں وغيره وغیرہ شائع کروا کے سیمس کوڈ عارضی طور پر بند کروا دیا ہے بس الله کے واسطے غریبوں کا سہارا بنئے کیونکہ اس ٹیکنیکل دور میں بھی ہمیں اپنے بنیادی حق سے محروم کر کے اپنی اوطاق، اپنے مویشیوں اور زمینوں کی نوکری پر مجبور کرنے اور تعلیم کے حق سے محروم کرنے کی گھناؤنى سازش سے یہ وڈیرہ شاہی باز نہیں آ رہی ہے۔ للہ انصاف کیجیے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here