پاکستان نے بھی امریکی سفارتکاروں پر جوابی پابندیاں لگا دیں

0
668

پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے امریکہ میں پاکستانی سفارتکاروں کی نقل و حرکت محدود کرنے کے امریکی اقدام کے جواب میں پاکستان میں امریکی سفارتکاروں پر بھی ویسی ہی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
بی بی سی کے پاس موجود وزارتِ خارجہ کے ایک دستاویز میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی حکام نے امریکی سفارتکاروں کے پاکستان میں مبینہ طور پر ہراساں کیے جانے کے واقعات سے نمٹنے کے لیے تمام ممکنہ کوششیں کیں جن میں ایسی شکایات سےنمٹنے کے لیے نیا نظام تشکیل دینا بھی شامل ہے۔
دس مئی کو تحریر کی گئی اس دستاویز میں کہا گیا ہے کہ امریکہ پاکستانی سفارتکاروں کی نقل و حرکت محدود کر رہا ہے سو 11 مئی سے امریکی سفارتکاروں پر بھی ایسی ہی پابندیاں عائد کر دی جائیں گی گذشتہ ماہ امریکہ نے اعلان کیا تھا کہ وہ پاکستانی سفارتکاروں کی نقل و حرکت ‘جوابی طور پر محدود’ کر دی جائے گی اور وہ اپنے تعینات کردہ مقام سے 40 کلو میٹر کی حدود میں رہیں گے۔ یہ پابندیاں جمعے سے نافذالعمل ہو گئی ہیں۔
اس حوالے سے امریکی نائب وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ سفارت کاری میں اس طرح کے اقدامات ‘معمول کی بات’ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں تعینات امریکی سفارت کاروں کو اپنے مقام سے دور سفر کرنے سے قبل پاکستان کی حکومت کو مطلع کرنا پڑتا ہے۔
پاکستان میں امریکی سفارتخانے کے ایک ترجمان نے بی بی سی کی نامہ نگار فرحت جاوید کو اس موقعے پر بتایا تھا کہ ‘پاکستان میں امریکی سفارتکاروں اور شہریوں کو طویل عرصے سے نقل و حرکت پر پابندیوں کا سامنا ہے’۔پاکستانی محکمہ خارجہ نے امریکی سفارتی عملے کے لیے جن نئے پروٹوکولز کا اعلان کیا ہے ان میں امریکی سفارتکاروں کی نقل و حرکت پر ویسی ہی پابندیاں لگانا جیسی امریکہ میں پاکستانی سفارتکاروں پر لگائی گئی ہیں کے علاوہ ویانا کنونشن کے آرٹیکل 27 پر سختی سے عملدرآمد بھی شامل ہے جس میں سفارتی سامان کے حوالے سے قوانین وضع ہیں۔ ان قوانین میں سفارتی سامان کا معائنہ کرنے کی ممانعت نہیں ہے۔شکریہ بی بی سی اردو

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here